"أدرس في السعودية” سعودی عرب میں حصولِ تعلیم کے مواقع

ادرس فی السعودیہ پلیٹ فارم کیا ہے؟

map Desktop

سعودی عرب کی وزارت تعلیم کی جانب سے قائم کردہ "منصہ ادرس” ایک جدید ایلیکٹرونک پلیٹ فارم ہے جو بین الاقوامی طلبہ کو سعودی جامعات میں مفت یا جزوی اسکالرشپ کے ساتھ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

یہ منصوبہ سعودی وژن 2030 کے تحت تعلیمی شعبے کو فروغ دینے اور عالمی طلبہ کے لیے معیاری تعلیمی مواقع کی فراہمی کے مقصد سے بنایا گیا ہے۔


"ادرس” پلیٹ فارم کی انوکھی سہولت: ایک کلک، پانچ جامعات میں درخواست!

سعودی وزارت تعلیم کا "منصہ ادرس” طلبہ کو ایک ہی پلیٹ فارم سے پانچ جامعات میں ایک ساتھ درخواست دینے کی سہولت فراہم کرتا ہے، جس سے وقت اور محنت دونوں بچتی ہے۔ یہ نظام پرانے طریقہ کار کی پیچیدگیوں کو ختم کرکے تعلیمی عمل کو جدید بناتا ہے۔

پرانے نظام اور نیٗے نظام میں فرق:

پہلےاب
ہر جامعہ کے الگ پورٹل پر درخواست۔ایک پلیٹ فارم سے 5 جامعات تک درخواست۔
قبولیت کے لیے "جامعہ → وزارت” کا طویل چکر۔درخواست براہِ راست وزارتِ تعلیم کو، جو اسے جامعات تک پہنچاتی ہے۔
ہر جامعہ کا الگ داخلہ شیڈول۔سال میں دو مرتبہ (جنوری/جولائی) یکساں موقع۔
اکثر ایک جامعہ سے جواب۔5 میں سے کسی ایک سے قبولیت کا موقع۔

کلیدی فوائد:

  • مرکزی درخواست: تمام دستاویزات ایک بار اپ لوڈ کریں، پلیٹ فارم خود جامعات کو بھیج دے گا۔
  • شفافیت: ہر مرحلے کی اپ ڈیٹ ای میل/پیغام کے ذریعے۔
  • وقت کی بچت: جامعات کے الگ الگ شیڈولز کا انتظار ختم!

کیسے کام کرتا ہے یہ سسٹم؟

  1. پورٹل پر اکاؤنٹ بنائیں۔
  2. 5 پسندیدہ جامعات/کورسز منتخب کریں۔
  3. دستاویزات اپ لوڈ کریں (اسناد، زبان کا سرٹیفکیٹ، پاسپورٹ)۔
  4. وزارت تعلیم ابتدائی چیکنگ کے بعد درخواست جامعات کو فوروارڈ کرے گی۔
  5. قبولیت/مستردگی کی اطلاع براہِ راست پلیٹ فارم پر۔

"ادرس في السعودية” درخواست دینے کا وقت

درخواست دہندگان کو سال میں دو بار (جنوری اور جولائی) میں درخواست کا موقع ملتا ہے۔ طلبہ کو عربی/انگریزی زبان کی تربیت بھی دی جاتی ہے، جبکہ اعلیٰ تعلیمی کارکردگی پر اضافی مراعات بھی دستیاب ہیں۔

اس بار آن لائن درخواست دینے کی شروعات 21 اپریل سے ہو گی جو کہ 28 جولائی تک ( تین مہینے اور ایک ہفتہ تک) تک جاری رہے گی۔

کن کن مراحل کیلئے اپلائی کیا جاسکتا ہے؟

اس میں درج ذیل مراحل کیلئے اپلائی کیا جاسکتا ہے :

  • الكلية
  • دبلوم
  • ماجستير
  • دكتوراة

آن لائن درخواست کے شرائط :

  1. طالب کے پاس اپنا خود کا ای میل آئی ڈی ہو
  2. طالب علم کسی بڑی بیماری میں مبتلا نہ ہو ۔
  3. طالب علم کے پاس ثانویہ یا فضیلت کی تصدیق شدہ سند موجود ہو۔
  4. مرحلہ معہد یا کلیہ کیلئے اپلائی کرنے والے طالب کی عمر 17 سے کم اور 25 سال سے زیادہ نہ ہو،
  5. ماجستير میں اپلائی کرنے کے لئے طالب کی عمر 30 سے زیادہ نہ ہو،
  6. اور دکتورہ میں اپلائی کے لئے 35 سے زیادہ نہ ہو.
  7. انگریزی کی کچھ معرفت ضرور ہو
  8. ۔بذریعہ ادائیگی فیس پڑھنے والا طالب علم اپنی تعلیمی مدت کے دوران فیس کی ادائیگی کے قابل ہو.
  9. طالب علم پہلے سے سعودی عرب کے کسی جامعہ میں زیر تعلیم نہ ہو.
  10. رجسٹریشن کے لیے درکار تمام کاغذات اور دستاویزات مہیا ہوں
  11. . بین الاقوامی طلباء کو ملک میں داخل ہونے سے پہلے تعلیمی ویزا حاصل کرنا ضروری ہے.
  12. طالب علم کے ملک کی حکومت کی طرف سے مملکت سعودی عرب میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت ہو.
  13. سرٹیفکیٹ اور شناختی کاغذات کا وزارت تعلیم یا اعلی تعلیمی ادارے کی جانب سے تصدیق شدہ ہونا ضروری ہے.
  14. طالب علم کو اپنے ملک کے پولیس اسٹیشن سے PCC حاصل کرنا ہوگا.
  15. طالب مملکت سعودی عرب کے کسی بھی تعلیمی ادارے سے مفصول نہ ہو۔طالب علم میڈیکل چیک اپ میں مکمل فٹ ہو.
  16. طالب علم کے پاس کسی بھی معروف جامعہ یا جمعیہ یا ادارہ یا کسی معتبر شخصیت کا توصیہ ہو.
  17. طالبات کا مملکت سعودی عرب میں کوئی محرم موجود ہو.

آن لائن اپلائی کے لئے مطلوبہ کاغذات

اس میں مکمل 19 کاغذات مطلوب ہیں جس میں سے 14 لازمی ہیں اور بقیہ 5 اختیاری ہیں ۔

لازمی دستاویزات

  1. ثانویہ کی سند. (بارہویں/عالمیت/فضیلت)
  2. غیر عربی سند کا عربی میں ترجمہ
  3. .ثانویہ کی مارکشیٹ
  4. غیر عربی مارکشیٹ کا عربی میں ترجمہ.
  5. پاسپورٹ.
  6. میڈیکل رپورٹ ، جو 6 مہینے سے زیادہ پرانی نہ ہو.
  7. میڈیکل رپورٹ کا عربی میں ترجمہ
  8. .پی سی سی (PCC) یا NOC کاغذ ( جسے حاصل کیے ہوئے 6 مہینے سے زیادہ نہ ہوئے ہوں)۔
  9. پی سی سی (PCC) یا NOC کا عربی میں ترجمہ.
  10. برتھ سرٹیفکیٹ
  11. برتھ سرٹیفکیٹ کا عربی میں ترجمہ کا عربی میں ترجمہ
  12. .ذاتی تصویر ( 4×6)
  13. .والد کا آدھار کارڈ.
  14. والدہ کا آدھار کارڈ.

مذکورہ بالا 14 دستاویزات لازمی ہیں۔

اختیاری دستاویزات

  1. اخلاقی سند
  2. اخلاقی سند کا عربی میں ترجمہ.
  3. آدھار کارڈ
  4. دیگر کاغذات (حفظ، متون، دسویں کی سند، دپلومہ وغیرہ کے اسناد)
  5. . توصیات ( تزکیات)

چند ضروری تفصیلات:

ہندوستان سے باہر کسی بھی جامعہ یا یونیورسٹی میں اپلائی کیلئے پاسپورٹ بنیادی شرط ہے، جس کے پاس پاسپورٹ نہیں ہے وہ پہلی فرصت میں پاسپورٹ بنانے کی کوشش کرے، اور جن کے پاسپورٹ کی اہلیت ختم ہوگئی ہو یا نام وپتہ کی تصحیح کرنی ہو تو وہ جلدی سے اس کو اپڈیٹ کرنے کی کوشش کریں.

ذاتی تصویر بغیر چشمہ اور ٹوپی کے ہونی کازمی ہیں، پس منظر سفید یا نیلا ہو۔

مدارس کے طلبہ فضیلت یا عالمیت کی اسناد پیش کریں گے

اسکول و کالج کے طلبہ ہائی اسکول کی سند مع عربی ترجمہ پیش کریں گے۔ یعنی اگر حکومتی ١٠ ویں یا ١٢ ویں کی سند یا عالمیت و فضیلت کی اسناد انگریزی یا مقامی زبان میں ہو تو عربی ترجمہ بھی ضروری ہے۔

جملہ اسناد چاہے حکومت کی جانب سے ہوں یا مدارس کی ہر ایک کی وزارت تعلیم ہند سے تصدیق لازماً کروا لیں، تاکہ اپلائی کے بعد جب عمادہ قبول میں مراجعہ کیا جارہا ہو تو مصدقہ اور اصلی معلوم ہو ورنہ رد ہونے کا احتمال زیادہ ہے.

مارکشیٹ چاہے اسکول وکالج کی ہو یا مدارس کی اگر غیر عربی زبان میں ہو تو اس کا عربی ترجمہ ضروری ہے۔

اگر درخواست دہندہ Intermediate کی مارکشیٹ سے اپلائی کر رہا ہو تو ساتھ میں دسویں اور گیارہویں کی مارکشیٹ بھی عربی ترجمہ کے ساتھ پیش کرے، کیونکہ بعض جامعات جیسے کہ جامعہ طیبہ مدینہ منورہ و دیگر میں آخری سال کے کشف الدرجات کے ساتھ آخر سے ماقبل دو سال کے کشف الدرجات بھی دیکھے جاتے ہیں.

اگر درخواست دہندہ دسویں کی مارکشیٹ سے اپلائی کر رہا ہے تو بہتر ہے کہ آٹھویں اور نویں جماعت کی مارکشیٹ بھی عربی ترجمہ کے ساتھ پیش کرے.

اسی طرح اگر درخواست دہندہ کسی جامعہ یا مدرسہ کا فارغ شدہ ہو اور وہ فضیلت کی مارکشیٹ سے اپلائی کر رہا ہو تو بہتر ہے کہ فضیلت سال اول اور عالمیت سال آخر کی بھی مارکشیٹ اپلائی کرے

اور اگر عالمیت کی مارکشیٹ اپلائی کر رہا ہو تو ساتھ جماعت رابعہ اور جماعت خامسہ کی مارکشیٹ بھی پیش کرے،

جامعات و مدارس کے طلبہ کو مارکشیٹ کے عربی ترجمہ کی ضرورت نہیں کیونکہ ان کا مواد بذات خود عربی میں ہوتا ہے.

تاریخ پیدائش کی سند اگر انگریزی یا مقامی زبان میں ہو تو اس کا عربی ترجمہ کروانا ضروری ہے.

جامعہ یا مدرسہ سے فارغ طلبہ ہوں اسکول و کالج کے طلبہ سب کیلئے جامعہ، مدرسہ، اسکول و کالج کی جانب سے حاصل شدہ تاریخ پیدائش کی سند کافی ہو گی، اور اگر یہ سند مل سکی ہو تو اپنے ادارہ سے رابطہ کرکے حاصل کرنے کی کوشش کریں،

نیز اگر یہ غیر عربی زبان میں ہو تو اسے عربی میں ضرور ترجمہ کروا لیں۔

پولیس کلیرنس سرٹیفکیٹ یعنی PCC جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ پر آپ کے ملک میں کوئی کیس وغیرہ نہیں ہے اور نہ ہی آپ کسی طرح کے ملکی مجرم ہیں جس بنا پر پولیس اسٹیشن یا پاسپورٹ آفس سے یہ سرٹیفکیٹ ملتی ہے اور اس کا حصول لازمی ہے، جس کو حاصل کئے ہوئے 6 ماہ کا عرصہ نہ گزرا ہو، لہذا اگر کسی کے پاس پولیس کلیرنس سرٹیفکیٹ نہ ہو یا موجود تو ہو لیکن چھ ماہ کا عرصہ گزر چکا ہو تو اپلائی کرنے سے قبل اس کو حاصل کرنے کی کوشش کریں نیز اس کا عربی میں ترجمہ بھی پیش کریں.

پی سی سی (PCC) کے حصول کا طریقہ کار

اس کی چار صورتیں ہیں:

  • پی سی سی (PCC)کو پاسپورٹ آفس سے حاصل کیا جا سکتا ہے.
  • قریبی پولیس اسٹیشن سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
  • اسٹامپ پیپر پر بنا ہوا نوٹری سے NOC بنوایا جا سکتا ہے جس میں نام، ایڈریس، پاسپورٹ نمبر درج ہو، اور اس میں یہ بھی لکھا ہو کہ امیدوار کا کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں ہے اور وہ سعودی عرب پڑھنے کے لیے جا سکتا ہے ۔
  • اگر ادرس سعودیہ کے مدت ختم ہونے تک طالب PCC اور اسی طرح NOC حاصل کرنے میں ناکام رہا تو وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ وہ اعلان PCC کی جگہ پر پیش کردے جس میں مذکور ہے کہ ہندوستانی لوگوں کے لئے PCC کی ضرورت نہیں ہے۔

میڈیکل سرٹیفکیٹ کے لئے کسی بھی MBBS ڈاکٹر سے اس کے لیٹر پیڈ پر یہ صراحت کرنا کہ فلاں جسمانی وذہنی طور پر مکمل صحتیاب ہے اور یہ بین الاقوامی جامعات میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کا اہل ہے، اتنی صراحت بھی کافی ہوجائے گی،

ہاں، اگر ڈاکٹر مکمل چیک اپ کرنے کا مشورہ دے تو لازماً چیک اپ کروالیں، اور پھر اس سے میڈیکل سرٹیفکیٹ حاصل کرکے اس کا عربی ترجمہ کروالیں پھر پیش کریں، یاد رہے کہ میڈیکل سرٹیفکیٹ پر 6 ماہ کا عرصہ نہ گزرا ہو.

ماں باپ کے شناختی کارڈ بھی لازمی دستاویزات میں سے ہیں، لہذا شناختی کاغذات کے طور پر تین دستاویزات میں سے کوئی ایک کو اختیار کر سکتے ہیں :

  • والدین کا آدھار کارڈ
  • والدین کا ووٹر آئی ڈی کارڈ
  • والدین کا پاسپورٹ

بنیادی طور پر آدھار کارڈ کو ہی مقدم کریں لیکن اگر والدین کے آدھار کارڈ میں کچھ نقص وخطأ ہو جیسے نام یا پتہ کی غلطی ہو تو ووٹر آئ ڈی یا پھر پاسپورٹ کو اختیار کیا جاسکتا ہے.

کچھ ایسے کاغذات جو گرچہ اختیاری ہیں لیکن اگر موجود ہوں تو لازماً انہیں بھی پیش کریں جیسے کہ:

  • طالب کا آدھار کارڈ یا ووٹر آئ ڈی کارڈ وغیرہ،
  • اسی طرح طالب کے پاس اگر حفظ قرآن کی سند ہو یا حفظ متون کی سند ہو یا کسی دینی تعلیم میں دپلومہ کی اسناد ہوں تو اس کو بھی لازماً پیش کریں کیونکہ اسکریننگ کے وقت یہ اضافی دستاویزات ترجیح کا سبب بن سکتی ہیں۔
  • اسی طرح کسی بڑے عالم کا توصیہ موجود ہو یا مرکزی جمعیت کا توصیہ ہو یا کبار مشائخ کا توصیہ ہو تو اس کو بھی ضرور پیش کریں.

کیسے اپلائی کریں؟

آن لائن رجسٹریشن کے لئے سعودی وزارتتعلیم کے ماتحت چلنے والی ویب سائٹ www.drss.gov.sa پر کلک کریں یا براہِ راست یہاں سے اپلائی کریں کے لنک پر کلک کر کے اور ضروری ہدایات پر عمل کرتے ہوئے رجسٹریشن مکمل کریں۔

 

فارم اپلائی کرنے کے بعد کیا دستاویزات کو بدلنا ممکن ہے؟ یا اندراج میں کچھ غلطی ہوجائے تو اس کی تصحیح ممکن ہے؟

جملہ اندراجات میں صرف ایڈریس اور ای میل آئی یا فون نمبر تبدیل کرسکتے ہیں، لیکن بقیہ اندراجات کو اپلائی کرنے کے بعد بدلنا ممکن نہیں ۔

کیا منصہ ادرس فی السعودیہ کے ذریعے لڑکیاں بھی اپلائی کرسکتی ہیں

جی بالکل ، طالبات بھی اپلائی کرسکتی ہیں ، ان کے لئے بھی وہی تمام شروط ہیں جو طلاب کے لئے ہیں ، مگر طالبات کے لئے ایک شرط کا اضافہ ہے کہ ان کا کوئی محرم ( باپ ، یا شوہر ، یا بھائی) مملکت سعودی عرب میں موجود ہو ۔

کیا یہ منصہ ادرس فی السعوديہ مکمل اسکالرشپ عطا کرتا ہے؟

فی الحال سعودی میں حصول تعلیم کیلئے تین طرق ہیں :پہلا یہ کہ منحہ کاملہ ہوگا، یعنی قبولیت کے بعد جامعہ آپ کو مکمل اسکالرشپ عطا کرے گی. منحہ جزئیہ ، یعنی قبولیت کے بعد جامعہ آپ کو جزئی طور پر مدد کرے گی جیسے کہ ممکن ہے جس مرحلہ کی تعلیم آپ حاصل کر رہے ہیں اگر وہ رسوم والا ہو تو اس کے آدھے رسوم کو جامعہ معاف کرے گی اور آدھے رسوم کو آپ کو ادا کرنا ہوگا، یا تعلیم مفت تو ہوگی لیکن سکن اور خورد ونوش کا خرچ آپ کے ذمہ ہوگا. طالب خود اپنے ملک سے تعلیمی ویزا نکال کر مملکت سعودی عرب آئے اور اپنے خرچ پر یہاں تعلیم حاصل کرے

کیا زیادہ سے زیادہ صرف 5 جامعات کو ہی اختیار کیا جاسکتا ہے

جی ہاں، اختیارات میں صرف 5 جامعات ہی کو اختیار کیا جا سکتا ہے. لیکن فارم اپلائی کرتے وقت ایک یہ بھی آپشن رہتا ہے کہ اگر پانچوں جامعات نے طالب کا طلب رد کردیا تو کیا اس طلب کو بقیہ جامعات کو بھیجا جاسکتا ہے یا نہیں؟اگر طالب نے "ہاں” پر کلک کیا ہو تو ولو بالفرض اختیار کردہ پانچوں جامعات رد کرتے ہیں تو ایسی صورت میں اس کی درخواست کو سعودیہ کے بقیہ حکومتی جامعات کو بھیجا جائے گا، جس میں سے کسی ایک میں بھی قبولیت کی امید کی جاسکتی ہے.* اور اگر طالب نے "نہیں” پر کلک کیا ہو تو اس کی درخواست کو فقط اختیار کردہ 5 جامعات ہی دراسہ کر سکیں گے۔

اگر ایک سے زائد جامعات قبول کریں تو

صرف ایک جامعہ میں داخلہ ملے گا

جو طلبہ گزشتہ مرتبہ اپلائی کئے تھے، لیکن ان کی درخواست ہر جامعہ سے رد ہوگئی تو کیا وہ دوبارہ اپلائی کرسکتے ہیں؟

جی ہاں! ایسے طلبہ میں درخواست اپلائی کرنے کے تمام شروط پائی جارہی ہوں تو وہ بالکل اپلائی کرسکتے ہیں، لیکن کچھ امور قابل ذکر ہیں :
نئے ای میل سے طلب اپلائی کریں. میڈیکل سرٹیفکیٹ اور پولیس کلیرنس سرٹیفکیٹ از سر نو بنوائیں.
اگر ہوسکے تو توصیہ بھی بدلنے کی کوشش کریں.
یہ جاننے کی کوشش کریں کہ آپ کی گزشتہ درخواست کس کمی یا نقص و خطأ کی وجہ سے طلب رد ہوئی تھی.
آخری بات یہ ہے کہ اپنے تعلیمی ڈاکومنٹس کو تصدیق کرواکر ہی اپلائی کریں، کیونکہ اکثر نامنظور درخواستوں کا سبب یہی معلوم ہوا ہے کہ تعلیمی وثائق مصدقہ نہیں تھے.

منصہ ادرس فی السعوديہ کے ویب سائٹ پر جن طلبہ کا ابھی "تحت الإجراء” بتا رہا ہے، کیا وہ لوگ بھی اپلائی کرسکتے ہیں؟

ایسے طلبہ کیلئے مشورہ ہے کہ وہ فی الحال 15 جولائی تک انتظار کریں، ممکن ہے کہ جن کا بھی ابھی تحت الإجراء ہے، عنقریب کچھ ایام میں ان کے نتائج معلوم ہوجائیں گے، یا تو مقبول ہونگے یا رد. اگر مقبول ہوں تو اچھی بات ہے اور اگر رد ہوں یا پھر تحت الإجراء ہی ہو تو 28 جولائی سے قبل جدید ای میل، جدید میڈیکل سرٹیفکیٹ اور جدید پولیس کلیرنس سرٹیفکیٹ کے ساتھ اپلائی کردیں

اس پلیٹ فارم أدرس في السعودية کا بنیادی مقصد کیا ہے؟

یہ پلیٹ فارم نہ صرف سے جدید تحقیقی سہولیات کے ساتھ بین الاقوامی معیار کی تعلیم حاصل کرنے کے مواقع فراہم کرتا ہے بلکہ سعودی عرب اور دیگر ممالک کے درمیان ثقافتی و علمی روابط کو مضبوط بنانے کا بھی اہم ذریعہ ہے۔

اشتراک کریں