غزل

چلو پھر سے محبت کی ہواؤں کو چلائیں ہم
عداوت کےسبھی اسباب کو دل سے بھلائیں ہم

ہمیشہ پیار کا نغمہ ہی مل کر گنگنائیں ہم
سبھی انسان کے دل کو محبت سے ملائیں ہم

تری صحبت میں رہ کر ہم نےراز عشق کو جانا
تری خاطر گل الفت گلستا ں میں کھلائیں ہم

کتاب عشق میں دل کو غموں کا گھر بتایا ہے
غم دل کو مقام اس کا زمانے میں دلائیں ہم

مرے گھر پہ اگر دشمن بھی آئے تو محبت سے
اسے عزت سے جو کچھ بھی میسر ہے کھلائیں ہم

ہم اپنے جام میں الفت کی مے ہی صرف رکھتے ہیں
کبھی آؤ تو اے عامر تمہیں وہ مے پلائیں ہم

عامر ظفر ایوبی

اشتراک کریں

Leave a Comment