میں نے رام اللہ دیکھا
30/ستمبر 23ء کی شام بڑی خوشگوار تھی، ہلکی ہلکی بارش کی وجہ سے موسم سہانا ہوگیا تھا، چائے …
ڈاکٹر عبید الرحمٰن قاسمی کا شمار عصرِ حاضر کے ممتاز عربی اسکالرز میں ہوتا ہے۔ وہ 1987ء میں مؤناتھ بھنجن، ضلع مئو (اتر پردیش، بھارت) میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، انہوں نے دارالعلوم دیوبند میں داخلہ لیا، جہاں 2005ء میں شعبۂ اسلامیات سے فراغت حاصل کی۔ اسی عظیم علمی درسگاہ سے انہوں نے عربی زبان و ادب میں تخصص (تخصص فی العربیہ) بھی مکمل کیا۔
اعلیٰ تعلیم کے لیے ڈاکٹر عبید الرحمٰن قاسمی نے جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کا رخ کیا، جہاں سے انہوں نے عربی ادب میں گریجویشن مکمل کیا۔ اس کے بعد، وہ بنارس ہندو یونیورسٹی (BHU)، وارانسی پہنچے، جہاں انہوں نے عربی زبان و ادب میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ علمی و تحقیقی سفر کو جاری رکھتے ہوئے، انہوں نے "عربی زبان و ادب کے فروغ میں علماء دیوبند کی خدمات” کے موضوع پر ایک تحقیقی مقالہ تحریر کیا، جس کی تکمیل کے بعد انہیں پی ایچ ڈی (ڈاکٹریٹ) کی ڈگری تفویض کی گئی۔
ڈاکٹر عبید الرحمٰن قاسمی نہ صرف ایک ماہرِ عربی زبان و ادب ہیں بلکہ ایک ممتاز محقق، مصنف اور مضمون نگار بھی ہیں۔ وہ ادبی، ثقافتی، اصلاحی اور دینی موضوعات پر مضامین تحریر کرتے ہیں اور ان موضوعات پر ان کی مہارت مسلمہ ہے۔ ان کے تحریر کردہ مضامین گہرے مطالعے، علمی استدلال اور فکری بصیرت کا نمونہ ہوتے ہیں، جو زبان و ادب کے ساتھ ساتھ فکری و اصلاحی پہلوؤں کو بھی اجاگر کرتے ہیں۔
ڈاکٹر عبید الرحمٰن قاسمی کی علمی، تحقیقی اور ادبی خدمات عربی زبان و ادب کے فروغ میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ان کی تحریریں نہ صرف علمی میدان میں روشنی کا مینار ہیں بلکہ اصلاحِ معاشرہ اور فکری بیداری میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ان کا تحقیقی کام علماء دیوبند کی علمی و ادبی خدمات کو اجاگر کرنے میں سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے، جو آنے والی نسلوں کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ثابت ہوگا۔
30/ستمبر 23ء کی شام بڑی خوشگوار تھی، ہلکی ہلکی بارش کی وجہ سے موسم سہانا ہوگیا تھا، چائے …
کئی دن سے استاد گرامی کی بیماری کی خبر آ رہی تھی اور دھڑکا لگا رہتا تھا، کہ …
3/مارچ 2016م کا وہ دن، دیار شوق کا وہ سفر، وہ سفر جس کا اپنے سے وعدہ تھا …
یہ ایک ایسا حساس مسئلہ ہے جس پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اسکول یا مدارس میں …
اچھی تحریر وہ ہے جو جذبات دروں اور احساسات بروں کو کشید کرکے خون جگر کی روشنائی سے …
تعلیم میں بچوں پر سختی بہ قول ابن خلدون بچوں میں مکر و فریب، جھوٹ اور نفاق کے …
بنارس سے میرا تعلق قدیم نہیں بلکہ قدیم تر ہے، مئو سے سب سے قریبی بڑا شہر یہی …
ماضی میں واقع حالات کا سلسلہ وار بیان تاریخی دستاویز کہلاتا ہے، اور اس دستاویز کی علمی حیثیت …
لقب يا القاب اصل نام كے علاوه اس علامت سے عبارت هے جس سے تعارف،تعظيم يا تحقير كا …
(کبھی کبھی لکھنے کی شدید خواہش جاگ اٹھتی ہے، مگر جون ایلیا کی بات یاد آ جاتی ہے …