منظوم کلام : نیک خواہشات

چمک اُٹھے، مثلِ ماہ و انجم، نصیب ذیشان ہو تمہارا

سعادتیں جس طریق ہر ہوں وہیں پہ گُزران ہو تمہارا

دعا ہے رب سے جَبِیں کو تیری، کہ جُھک کے یہ آسمان چومے

بلندیاں ہوں ترا مقدر، جہاں میں اِک نام ہو تمہارا

دعا میں اپنی، ہمیشہ مانگوں، دعا یہ، ہر اک دعا سے پہلے

بلندیاں ہوں ترا مقدر، جہاں میں اِک نام ہو تمہارا

ہمیشہ ہمت سے کام لینا نشیب آئے، فراز آئے

کبھی نہ تم آندھیوں سے ڈرنا، کہ رب نگہبان ہو تمہارا

یہی ہے بس گفتگو کا حاصل، ہمیں دعاؤں میں یاد

ہمیشہ حامی ہمیشہ ناصر، وہ ربِّ سُبحَان ہو تمہارا

جاوید اختر عمری

جاوید أختر عمری کا تعلق مئوناتھ بھنجن، اترپردیش سے ہے۔ آپ نے دینی مدارس اور عصری جامعات دونوں سے تعلیم حاصل کی، اور تحقیق، تدریس، ادب و تحریر کے میدان میں سرگرم عمل ہیں۔ اسلامی ادب، سفرنامہ نگاری، اور سیرت و ثقافت جیسے موضوعات پر خامہ فرسائی کے ساتھ ساتھ آپ ڈیجیٹل دنیا میں بھی فعال ہیں۔ عربی، اردو، اور انگریزی زبانوں پر مہارت رکھتے ہوئے بلاگنگ، ویب ڈیزائننگ، اور مواد نویسی کے ذریعے معیاری علمی مواد پیش کرتے ہیں۔ روایت و جدت کے امتزاج سے علم کی خدمت کا یہ سفر جاری ہے۔

قلمکارواں

عبد المبین سلفی

ڈاکٹر عبد الرحمن قاسمی

جاوید اختر عمری

error: Content is protected !!