چمک اُٹھے، مثلِ ماہ و انجم، نصیب ذیشان ہو تمہارا
سعادتیں جس طریق ہر ہوں وہیں پہ گُزران ہو تمہارا
دعا ہے رب سے جَبِیں کو تیری، کہ جُھک کے یہ آسمان چومے
بلندیاں ہوں ترا مقدر، جہاں میں اِک نام ہو تمہارا
دعا میں اپنی، ہمیشہ مانگوں، دعا یہ، ہر اک دعا سے پہلے
بلندیاں ہوں ترا مقدر، جہاں میں اِک نام ہو تمہارا
ہمیشہ ہمت سے کام لینا نشیب آئے، فراز آئے
کبھی نہ تم آندھیوں سے ڈرنا، کہ رب نگہبان ہو تمہارا
یہی ہے بس گفتگو کا حاصل، ہمیں دعاؤں میں یاد
ہمیشہ حامی ہمیشہ ناصر، وہ ربِّ سُبحَان ہو تمہارا