آج فضیلۃ الدكتور شیخ حفیظ الرحمن سنابلی شیخ الجامعہ جامعہ عالیہ عربیہ مئو کے مادر علمی مدرسہ اسلامیہ بحر العلوم موضع پڑیا بھارت بھاری کی سالانہ انجمن خاکسار کی صدارت میں اختتام پذیر ہوئی. طلبہ نے اس سالانہ انجمن میں رنگا رنگ تہذیبی و ثقافتی پروگرام پیش کرنے کے ساتھ متنوع موضوعات کا انتخاب کرکے قابل قدر اور صد آفرین کارکردگی کا مظاہرہ کیا.
اس سالانہ جلسہ میں راقم کو بحیثیت صدر جلسہ بیس منٹ خطاب کرنے کا موقع فراہم کیا گیا راقم نے طلبہ اور سرپرستوں سے ایک ساتھ خطاب کیا سب سے پہلے خطاب کے مخاطب سرپرست ہی تھے کہ بچوں کی تعلیم وتربیت پر جو متعدد عوامل اثر انداز ہوتے ہیں ان میں مدرسہ کے ساتھ گھر اور معاشرہ نہایت اخص الخاص ہوتے ہیں بنا بریں سب سے پہلے انہی کو سمجھانے اور انکے فرائض یاد دلانے کی کوشش کی گئی جس میں سب سے اہم بات یہ بتانی کی کوشش کی کہ بطورسرپرست بچوں کے عادات اطوار پر نظر رکھنا شفقت و محبت سے انکی تربیت کرنا اور رفتہ رفتہ پسندیدہ عادات معمولات کا پابند بنانا. بچوں کی عزت نفس کا لحاظ رکھنا اور جائز حدود میں انکے ذوق اور جذبات کی پوری رعایت کرنا انکے فریضے میں داخل ہے
بعدہ طلبہ مدرسہ کی حوصلہ افزائی کے بعد انکے تابناک مستقبل کے لئے مفید مشوروں سے نوازنے کی حتی المقدور کوشش کی جس کے تحت درج ذیل باتیں پیش کی گئی:
- بلند عزائم
- بڑے منصوبے
- بھر پور تیاری
- تعلیمی ہدف طے کرنے کی تمنا
- جھوٹی توقعات کا چھوڑنا
- جہد مسلسل
- سستی و کاہلی سے دوری
- علم کے مطابق عمل
- اساتذہ کی عزت و توقیر
- اپنی صلاحیتوں کو پہچاننے کی کوشش
- طرز تکلم کو دلکش دلآویز بنانے کی پیہم جدوجہد وغیرہ
الحمداللہ ابتداء تا انتہا سامعین وسامعات نے بیدار مغزی کا مظاہرہ کیا بنا بریں راقم انکے ذوق سماعت سے بہت متاثر ہوا
اللہ منتظمین مدرسہ خصوصاً وہاں کے اساتذہ وغیرہ کی کوششوں کو بار آور بناے آمین
عبدالمبین محمد جمیل سلفی ایم- اے