عظمتِ اسلاف کے اے جانشینو الوداع!
اے عزیزو، دوستو، اے ہم نشینو الوداع!
کلیہ کا بانکپن، اے خوش نبینو الوداع!
اس جہانِ علم و حکمت کے مکینو الوداع!
خرمن علم و ہنر کے خوشہ چینو الوداع!
اے ہمارے ساتھیو، اے ہم نشینو الوداع!
☆☆☆☆☆
گلشنِ علمی میں شاداں تھی ہماری زندگی
کس قدر مسرور و فرحاں تھی ہماری زندگی
جذبِ ہاشم سے درخشاں تھی ہماری زندگی
کیف و مستی میں غزل خواں تھی ہماری زندگی
خرمن علم و ہنر کے خوشہ چینو الوداع!
اے ہمارے ساتھیو، اے ہم نشینو الوداع!
☆☆☆☆☆
یاد آئیں گے ہمیں استاذ سب پیر و جواں
ہیں ہمارے واسطے یہ سب شفیق و مہرباں
عبدِ واحد، شوقی، خالد اس چمن کے باغباں
یا خدا تو سب کو رکھے زندگی میں شادماں
خرمن علم و ہنر کے خوشہ چینو الوداع!
اے ہمارے ساتھیو، اے ہم نشینو الوداع!
☆☆☆☆☆
آج محفل میں یقیناً ہر طرف اِک دھوم ہے
سوچ کے وقتِ جدائی دل مگر مغموم ہے
درد یہ بھی ہے فضا اس ملک کی مسموم ہے
دیکھئے اب قومِ مسلم کس قدر مظلوم ہے
خرمن علم و ہنر کے خوشہ چینو الوداع!
اے ہمارے ساتھیو، اے ہم نشینو الوداع!
☆☆☆☆☆
یہ دعا "شائق” کی ہے ہر وقت فرخندہ رہو
امن و راحت سے رہو دنیا میں پائندہ رہو
ماہ و انجم کی طرح تاباں، درخشندہ رہو
زندگی میں سنت و قرآن کے جوئندہ رہو
خرمن علم و ہنر کے خوشہ چینو الوداع!
اے ہمارے ساتھیو، اے ہم نشینو الوداع!
☆☆☆☆☆