چیٹ جی پی ٹی کی مخاطبین کے مطابق تربیت – Training ChatGPT According to Audience Levels

چیٹ جی پی ٹی ایک جدید مصنوعی ذہانت (AI) ماڈل ہے جو مختلف سوالات کے جوابات دینے، معلومات فراہم کرنے، اور صارفین کے ساتھ بات چیت کرنے میں ماہر ہے۔ تاہم، چیٹ جی پی ٹی کی کامیاب کارکردگی کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہ کس طرح اپنے مخاطب (Audience) کی سطح کو سمجھتا ہے اور ان کی ضروریات کے مطابق جوابات فراہم کرتا ہے۔ اس مضمون میں ہم یہ جانیں گے کہ کس طرح چیٹ جی پی ٹی کو آڈینس کی سطح کے مطابق تربیت دی جا سکتی ہے تاکہ وہ ہر قسم کے آڈینس کے لیے مناسب، واضح، اور فائدہ مند جوابات فراہم کرے۔

چیٹ جی پی ٹی اور اس کی صلاحیتیں:

چیٹ جی پی ٹی ایک زبان ماڈل ہے جو صارفین سے بات چیت کرنے اور سوالات کے جوابات دینے کے لیے تربیت یافتہ ہے۔ یہ ماڈل نے بڑی مقدار کے ڈیٹا کی تربیت حاصل کیا ہے جس میں مختلف موضوعات، زبانوں، اور اقسام کے سوالات شامل ہیں۔ چیٹ جی پی ٹی کو کئی مختلف سطحوں (Levels) کے صارفین کے لیے جوابات فراہم کرنے کی صلاحیت بھی دی گئی ہے، لیکن اس کی اصل طاقت اس بات میں ہے کہ وہ کس طرح اپنے آڈینس کی سطح کو سمجھتا ہے اور ان کے مطابق جوابات فراہم کرتا ہے۔

 مخاطبین کی سطح کا تعین کیوں ضروری ہے؟

آڈینس کی سطح کو سمجھنا اس لیے ضروری ہے کیونکہ ہر آڈینس کی مختلف ضروریات اور فہم کی سطح ہوتی ہے۔ کچھ لوگ ابتدائی سطح پر ہوتے ہیں، جو کسی موضوع کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں رکھتے، جبکہ کچھ افراد ماہر یا باریک بیں ہوتے ہیں، جو پیچیدہ تفصیلات اور عمیق جوابات کی توقع رکھتے ہیں۔

آپ اگر Cloud Computing کے بارے میں چیٹ جی پی سے سوال کریں گے تو چیٹ جی پی ٹی کچھ یوں جواب دے سکتا ہے:

"کلاؤڈ کمپیوٹنگ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جس کے ذریعے آپ اپنے کمپیوٹر یا موبائل ڈیوائس کے ذریعے ڈیٹا اور سافٹ ویئر تک رسائی حاصل کرتے ہیں جو کسی دوسرے مقام پر موجود سرورز یا کمپیوٹر سسٹمز پر ذخیرہ ہوتا ہے۔ اس میں آپ کو اپنے ڈیٹا کو اپنے کمپیوٹر میں رکھنے کی ضرورت نہیں پڑتی، بلکہ آپ انٹرنیٹ کے ذریعے سروسز اور ایپلیکیشنز تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔ اس کی مدد سے آپ کہیں سے بھی، کسی بھی وقت، اپنے کام کو آسانی سے کر سکتے ہیں۔ کلاؤڈ کمپیوٹنگ مختلف اقسام میں آتی ہے جیسے پبلک کلاؤڈ، پرائیویٹ کلاؤڈ اور ہائبرڈ کلاؤڈ، جنہیں مختلف قسم کی سروسز فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔”

لیکن اگر آپ ایک ٹیچر ہیں اور آپ کو ایک Cloud Computing کے بارے میں طلبہ کو سمجھانا ہے، طلبہ کی عمر 10 سے 12 سال ہے اگر آپ انہیں اپنی سطح کے حساب سے سمجھائیں گے تو بچوں کے سمجھ سے بالا تر ہو گا، انہیں سمجھانے کے لئے ان کی سطح کے مطابق مثال اور زبان استعمال کر کے سمجھانا ہو گا، آپ اس سلسلے میں چیٹ جی پی ٹی کی مدد لے سکتے ہیں اور اس جیسے پرامپٹ دے سکتے ہیں:

"چیٹ جی پی ٹی، میں کلاؤڈ کمپیوٹنگ ٹرینر ہوں اور میں اپنے کلاس روم میں نئے طلبہ کو تربیت دینا چاہتا ہوں۔ لیکن، طلبہ کو کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے بارے میں بالکل علم نہیں ہے، لہٰذا میں چاہتا ہوں کہ آپ میری مدد کریں تاکہ میں مثال کے ذریعے 10 سے 12 سال کے بچے کو کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے بارے میں سمجھا سکوں۔ ہمیں اس کا جواب مختصراً دیں۔”

اس پرامپٹ پر چیٹ جی پی ٹی کا جواب کچھ یوں ہو سکتا ہے:

"بچو! تصور کریں کہ آپ کے گھر میں ایک کھلونوں کا صندوق ہے جہاں آپ اپنے تمام کھلونے رکھتے ہیں۔ اب، تصور کریں کہ اگر گھر میں صرف ایک کھلونوں کے صندوق کی بجائے، آپ کے پاس ایک "جادوئی صندوق” ہو جس صندوق تک آپ کہیں سے بھی پہنچ سکتے ہیں، اسکول میں، کسی دوست کے گھر پر، یا یہاں تک کہ آپ چھٹیاں گزارنے کسی ٹور پر ہوں، یہ جادوئی کھلونوں کا صندوق ہمیشہ دستیاب رہتا ہو، چاہے آپ کہیں بھی ہوں آپ اس سےانٹرنیٹ کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اس جادوئی کھلونوں کے صندوق کی طرح ہے، لیکن کھلونوں کی بجائے، اس میں کمپیوٹر وسائل جیسے سافٹ ویئر، اسٹوریج اور خدمات موجود ہوتی ہیں۔ "

دونوں رسپانسز میں ایک ہی چیز کے بارے میں بتایا گیا ہے اور وہ Cloud Computing ہے، لیکن دونوں میں خطاب الگ الگ، ایک میں مخاطب بڑی جماعتوں کے طلبہ سے گفتگو کی گئی ہے جبکہ دوسرے میں چھوٹے بچوں سے گفتگو کی گئی ہے۔

چیٹ جی پی ٹی کو مخاطبین کی سطح کی تربیت دینا یا اس تعلق سے جانکاری فراہم کرانا ضروری ہے تاکہ یہ اے آئی ماڈل مخاطبین کی سطح کو سمجھ کر ان کے مطابق جوابات فراہم کرسکے، اور صارف کو مطلوبہ معلومات مل سکے۔

 آڈینس کی سطح کو کیسے سمجھتا ہے چیٹ جی پی ٹی؟

چیٹ جی پی ٹی کو اس بات کی ٹریننگ دی گئی ہے کہ وہ اپنے آڈینس کی سطح کو سمجھے۔ اس کے لیے مختلف پیمانے ہو سکتے ہیں:

آڈینس کی زبان کا انداز:

چیٹ جی پی ٹی کو اس بات کی تربیت دی گئی ہے کہ وہ آڈینس کی زبان کا انداز دیکھے۔ اگر آڈینس بہت سادہ اور غیر فنی زبان استعمال کرتی ہے تو چیٹ جی پی ٹی اسے آسان الفاظ میں جواب دے گا۔ اگر آڈینس پیچیدہ اور ماہر زبان استعمال کرتی ہے تو چیٹ جی پی ٹی اس کو زیادہ تکنیکی اور تفصیل سے جواب دے گا۔

آڈینس کی تفصیلات فراہم کرنا:

جب صارف کوئی سوال کرے تو اپنے پرامپٹ میں اس بست کی وضاحت کر دے کہ رسپانس یا جواب کو کتنی عمر یا سطح کے لوگوں کو سمجھنا ہے؟ تاکہ چیٹ جی پی ٹی اس کے علم کی سطح کو بہتر سمجھ کر جواب سکے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی شخص "Zoology” کے بارے میں استفسار کرے تو ساتھ یہ بھی واضح کردے کہ جواب ایسا ہو کہ جسے آٹھویں اسٹینڈرڈ کے بچے سمجھ سکیں۔

سوالات کی نوعیت کا تجزیہ:

چیٹ جی پی ٹی کو اس بات کی تربیت بھی دی گئی ہے کہ وہ سوالات کی نوعیت کو سمجھے۔ اگر سوال بہت عمومی ہوتے ہیں تو وہ مختصر و سطحی جواب دیتا ہے، تاکہ استفسار کرنے والا بآسانی سمجھ سکے، اور اگر سوال تفصیل طلب ہوتا ہے تو وہ زیادہ گہرائی میں جا کر جواب دیتا۔

 آڈینس کی سطح کو جاننا کیوں اہم ہے؟

آڈینس کی سطح کے مطابق جوابات فراہم کرنا چیٹ جی پی ٹی کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے اور صارف کی تسکین میں اضافہ کرتا ہے۔ جب آڈینس کو ان کی سطح کے مطابق جوابات ملتے ہیں تو وہ بہتر طور پر سمجھ پاتے ہیں اور ان کی معلومات میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سے چیٹ جی پی ٹی کی مقبولیت اور صارفین کے اندر اعتماد پیدا ہوتا ہئ۔

چیٹ جی پی ٹی کی مستقبل کی ترقی اور آڈینس کی تربیت:

چیٹ جی پی ٹی کی تکنیکی ترقی کے ساتھ ساتھ آڈینس کی تربیت کے طریقے بھی مزید بہتر ہوں گے۔ مستقبل میں، چیٹ جی پی ٹی اور زیادہ ذاتی نوعیت کے جوابات فراہم کرنے کی صلاحیت رکھے گا اور آڈینس کی مختلف سطحوں کے مطابق جوابات دینے میں مزید مؤثر ہوگا۔

نتیجہ:

آڈینس کی سطح کو سمجھنا اور چیٹ جی پی ٹی کو اس کے مطابق جوابات دینے کی تربیت دینا نہ صرف چیٹ جی پی ٹی کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے بلکہ یہ صارف کے تجربے کو بھی بہتر بناتا ہے۔ اس طرح آڈینس کے مختلف گروپوں کے لیے چیٹ جی پی ٹی سے زیادہ مفید اور مؤثر جوابات حاصل کیے جا سکتے ہیں، جو کہ اس کی صلاحیتوں کو مزید بڑھاتا ہے اور آڈینس کے اعتماد کو یقینی بناتا ہے۔

اشتراک کریں