غزل
گزرے نظر سے سیکڑوں جلوے جمال کے لیکن حضورِ حسن ہیں جلوے کمال کے لکھتا ہوں چند بول …
گزرے نظر سے سیکڑوں جلوے جمال کے لیکن حضورِ حسن ہیں جلوے کمال کے لکھتا ہوں چند بول …
علم و فن کا شوق رکھ، یہ ہرگز نہ بھول بے علمی کی زندگی، کاغذ کا اِک پھول …
آج یہ دن آزادی کا ویروں کی یاد دلاتا ہے دیش پہ جو قربان ہوئے پُرکھوں کی یاد …
چمک اُٹھے، مثلِ ماہ و انجم، نصیب ذیشان ہو تمہارا سعادتیں جس طریق ہر ہوں وہیں پہ گُزران …